بھارت انتخابات: اب کی بار 400 پار‘ کا دعوٰی کرنیوالے مودی بھاری اکثریت لینے میں ناکام
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے 24 جماعتی اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے بھاری اکثریت سے جیت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔: اب کی بار 400 پار‘ کا دعوٰی کرنیوالے مودی بھاری اکثریت لینے میں ناکام ہوگئے ہیں.
ساتویں اورآخری مرحلے کیلئے 8 ریاستوں کی 57 نشستوں پر یکم جون کو ووٹنگ ہوئی تھی اور اس کے ساتھ ہی انتخابات کا مرحلہ ختم ہوگیا تھا۔ انتخابات کے بعد آج ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے نتائج نے سب کو حیران کردیا ہے۔
لوک سبھا کی 543 نشستوں کے نتائج سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا اور سرویز ایجنسیز کے ایگزٹ پول غلط ثابت ہوگئے اور بی جے پی اتحاد این ڈی اے بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی کی سربراہی میں 24 جماعتی اتحاد این ڈی اے کو 294 نشستوں پر برتری حاصل ہے جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی 234 سیٹیں شامل ہیں.بی جے پی نے انتخابی نعرہ ’اب کی بار 400 پار‘ لگایا تھا تاہم اب دائیں بازو کی جماعتوں کو 300 کا ہندسہ بھی عبور کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔
دوسری جانب کانگریس کی سربراہی میں 24 جماعتی اتحاد انڈیا 231 نشستوں پرآگے ہے۔ کانگریس اب تک 39 نشستوں پر کامیاب ہوچکی اور اسے 60 سیٹوں پر برتری حاصل ہے، سماج وادی پارٹی 38 اور آل انڈیا ترنمول کانگریس 29 نشستوں پر آگے ہے۔
کانگریس اتحاد نے بی جے پی کے گڑھ سمجھے جانے والی ریاست اتر پردیش میں اپ سیٹ کردیا اور 80 میں سے 44 نشستوں پر برتری حاصل کرلی جن میں 38 پر سماج وادی پارٹی اور 6 پر کانگریس آگے ہے جبکہ بی جے پی 32 سیٹوں پر آگے ہے۔
543 نشستوں کے ایوان میں حکومت سازی کیلئے 272 کا ہندسہ درکار ہے تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کو اب تک کے نتائج کے مطابق سادہ اکثریت حاصل ہے اور حکمران جماعت کے ہی مسلسل تیسری بار اقتدار میں آنے کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اتحاد کی جانب سے بھاری اکثریت نہ ملنے پر اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور 4 سالوں کے دوران سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی۔
ممبئی اسٹاک ایکسچینج کا سینسیکس انڈیکس 4390 پوائنٹس کمی کے بعد 72 ہزار 79 پوائنٹس پر آگیا۔سرمایہ کاروں کے 30 لاکھ کروڑ بھارتی روپے ڈوب گئے۔
اس کے علاوہ سرکاری بینکوں،انفراسٹرکچر اورکیپٹل گڈز فرموں کے حصص میں گراوٹ دیکھی گئی۔بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ بھارتی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر 83.14 ہوگئی۔
مودی کی بھاریتا جنتا پارٹی نے 2014 کے انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کی تھی اور پھر 2019 میں اس سے کہیں زیادہ ببہتر کارکردگی دکھاتے ہوئے بھاری اکثریت حاصل کی تھی جس کی بدولت ان کی جماعت کو یکطرفہ بنیادوں پر فیصلے کرنے بڑی مدد ملی۔
یہ تعداد 2014 اور 2019 میں حاصل ہونے والی نشستوں کے مقابلے میں کافی کم ہے جہاں 2014 میں بی جے پی نے 281 اور 2019 میں 303 نشستیں حاصل کی تھیں اور اسی طرح این ڈی اے کی نشستوں کی تعداد بھی زیادہ تھی۔
کانگریس کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کو 232 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔
انتخابات میں غیرمتوقع نتائج کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی نے لگاتار تیسری مرتبہ بی جے پی اور این ڈی اے پر اعتماد کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ میں اس محبت پر عوام کا شکر گزار ہوں اور ہم گزشتہ دہائی کے دوران کیے گئے اچھے کاموں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
انہوں نے بی جے پی اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی شاندار کوششوں کے ساتھ الفاظ انصاف نہیں کر سکیں گے.