Wednesday, November 27, 2024
Homeانڈیابھارتی عدالت نے برسوں قید کے بعد کشمیری صحافی کی ضمانت منظور...

بھارتی عدالت نے برسوں قید کے بعد کشمیری صحافی کی ضمانت منظور کر لی

Published on

spot_img

بھارتی عدالت نے برسوں قید کے بعد کشمیری صحافی کی ضمانت منظور کر لی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)ہندوستانی مقبوضہ کشمیر میں ایک ایوارڈ یافتہ صحافی، جس نے پانچ سال سے زیادہ جیل میں گزارے، بدھ کے روز متنازعہ علاقے کی ایک عدالت کی جانب سے دہشت گردی کے ایک جاری مقدمے میں ضمانت ملنے کے بعد وطن واپس لوٹ گئے۔

آصف سلطان، ایک میگزین کے رپورٹر جو اب بند کر دیا گیا ہے، پہلی بار اگست 2018 میں “معروف عسکریت پسندوں کو پناہ دینے” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سخت غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مزید الزامات اس کے خلاف لگائے گئے جب اس پر جیل کے فسادات میں حصہ لینے کا الزام لگایا گیا۔

سلطان کو فروری میں مختصر طور پر ضمانت دی گئی تھی لیکن دو دن بعد ایکٹ کے تحت نئے الزامات پر دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ ایک رشتہ دار اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ) نے بتایا کہ سلطان کو اس ہفتے دوبارہ رہا کر دیا گیا ہے۔

ایک رشتہ دار نے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ آج گھر واپس آیا، لیکن ضمانت کی شرائط بہت سخت ہیں۔ اس پر عملاً خاندان سے باہر کسی سے بات کرنے پر پابندی ہے.

سی پی جے کے کنال مجمدار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا کہ سلطان کو منگل کو ضمانت مل گئی تھی۔

اے ایف پی کی طرف سے دیکھی گئی ایک عدالتی دستاویز اور جمعے کی تاریخ میں کہا گیا ہے کہ سلطان کی نظر بندی کا “کوئی مقصد پورا نہیں ہوا” اور سخت شرائط پر اس کی ضمانت منظور کی گئی۔

سلطان کو سے باہر سفر کرنے، انکرپٹڈ کمیونیکیشن ایپس جیسے WhatsApp استعمال کرنے اور کسی اور کو اپنا فون استعمال کرنے کی اجازت دینے سے منع کیا گیا تھا۔

نصف ملین سے زیادہ ہندوستانی فوجی IoK میں تعینات ہیں، جو آزادی یا پاکستان کے ساتھ علاقے کے انضمام کا مطالبہ کرنے والے گروپوں کی طرف سے چل رہی آزادی کی تحریک سے لڑ رہے ہیں۔ اس لڑائی میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

بھارت پاکستان پر باغیوں کی پشت پناہی کا الزام لگاتا ہے، اس الزام کو اسلام آباد مسترد کرتا ہے۔

کشمیری صحافیوں کا کہنا ہے کہ 2019 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے خطے کی محدود خود مختاری کو منسوخ کرنے اور سخت حفاظتی پابندیاں نافذ کرنے کے بعد سے آزاد میڈیا کو نقصان پہنچا ہے۔

میڈیا کارکنوں کو انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا ہے یا پولیس کی طرف سے ان کے کام پر پوچھ گچھ کے لیے بار بار طلب کیا گیا ہے، اور حکام نے کشمیر پریس کلب کو بند کر دیا ہے۔

Latest articles

سیکیورٹی ذرائع نے مظاہرین کی اموات کے دعوے جھوٹے اور بے بنیاد قرار دے دیے

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سیکیورٹی ذرائع نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (...

چیمپیئنز لیگ: مانچسٹر سٹی کی خراب فارم برقرار، فیینورڈ کے خلاف 3-3 سے ڈرا

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق مانچسٹر سٹی نے چیمپئنز لیگ میں...

تحریک انصاف کی قیادت نے مایوس کیا: شوکت یوسفزئی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی...

آرسنل کی چیمپئنز لیگ میں شاندار واپسی، اسپورٹنگ کے خلاف پانچ گول سے فتح

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آرسنل نے چیمپئنز لیگ کے اہم...

More like this

سیکیورٹی ذرائع نے مظاہرین کی اموات کے دعوے جھوٹے اور بے بنیاد قرار دے دیے

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سیکیورٹی ذرائع نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (...

چیمپیئنز لیگ: مانچسٹر سٹی کی خراب فارم برقرار، فیینورڈ کے خلاف 3-3 سے ڈرا

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق مانچسٹر سٹی نے چیمپئنز لیگ میں...

تحریک انصاف کی قیادت نے مایوس کیا: شوکت یوسفزئی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی...