بھارت:قرض دار باپ بیٹے کو فروخت کرنے پر مجبور،قیمت 6 سے 8 لاکھ روپے لگا دی
اردو انٹرنیشنل(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش میں قرض میں ڈوبے ایک شخص نے جائیداد خریدنے کے لیے لیا گیا قرض ادا کرنے کے لیے اپنے بیٹے کو فروخت کرنے کےلئے پیش کردیا۔ قرض لینے والے شخص کی طرف سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے بعد علی گڑھ کے رہنے والے راجکمار کو شہر کے ایک بس اسٹینڈ پر اپنے گلے میں تختی لٹکا کر بیٹھنے پر مجبور کیا گیا جس پر لکھا تھا “میرا بیٹا فروخت کے لیے ہے، میں اپنے بیٹے کو بیچنا چاہتا ہوں۔”
بھارتی میڈیا کے مطابق وہ علی گڑھ کے روڈ ویز بس اسٹینڈ چوراہے پر اپنے بیٹے، بیٹی اور بیوی کے ساتھ گھنٹوں بیٹھا رہتا ہے، اس سے پہلے کہ پولیس آئے اور اس کے خدشات کو دور کرے۔
رکشا چلانے والے راجکمار نے کہا کہ اس نے جائیداد خریدنے کے لیے رقم ادھار لی تھی۔ راجکمار نے کہا کہ اپنی رقم نکالنے کے لیے اس نے اپنی جائیداد کے کاغذات بینک میں رکھے اور قرض لیا ۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے ساتھ ہیرا پھیری کی گئی اور اسے نہ تو جائیداد ملی اور نہ ہی کوئی رقم۔اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ جس شخص نے اسے قرض دیا تھا اس نے اس کا ای-رکشہ چھین لیا، جو اس کے خاندان کی کفالت کا “واحد” ذریعہ ہے۔
قرض دار باپ کی ویڈیو دیکھنے کےلئے یہاں کلک کریں
https://www.facebook.com/urduintl/videos/6961313093926398
رجکمار کا کہنا تھا کہ “اگر کوئی میرے بیٹے کو 6 لاکھ سے 8 لاکھ روپے میں خریدتا ہے، تو کم از کم میں اپنی بیٹی کو تعلیم دلوانے، اس کی شادی کرنے اور اپنے خاندان کی پرورش کرنے کے قابل ہو جاؤں گا.
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پولیس اسٹیشن بھی گئے تھے لیکن انہیں کوئی مدد نہیں ملی۔
دریں اثنا، سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس “ٹیوٹر” بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کی اور کہا کہ “کسی کو حکومت کو جگانا چاہیے”۔”یہ بی جے پی کا ‘امرت کال’ ہے جب ایک باپ کو اپنے بیٹے کو بیچنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے کہ یہ تصویر پوری دنیا میں پھیلے اور پوری دنیا میں ریاست اور ملک کی شبیہ کو داغدار کرے، کوئی حکومت کو جگائے۔
مذید خبریں پڑھنے کےلئے یہاں کلک کریں
مہلت ختم،64 غیر قانونی باشندے افغانستان منتقل
ایک ماہ میں پاکستان سے82،000 سے زائد افغان رضاکارانہ طور پر واپس