نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی ترقیاتی ادارے (CDA) کے امور پر اہم اجلاس

0
56
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی ترقیاتی ادارے (CDA) کے امور پر اہم اجلاس

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اجلاس میں وزیراعظم کو اسلام آباد میں بائیسکل لینز منصوبے اور اسلام آباد ماسٹر پلان کے حوالے سے بریفنگ دی گئی

بائیسکل لینز کا منصوبہ اسلام آباد کے لئے ایک ماحول دوست منصوبہ ہے جس کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد ماسٹر پلان پر نظر ثانی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد ماسٹر پلان کے جائزے کے لیے وفاقی کمیشن کی تشکیل جلد از جلد کی جائے : نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
اسلام آباد میں نئے رہائشی منصوبوں کے لیے عمودی تعمیرات کو ترجیح دی جائے،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایت

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی متعلقہ حکام کو اسلام آباد میں کاروباری سرگرمیوں کے لیے ہائی رائز عمارات کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی متعلقہ حکام کو اسلام آباد میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے مؤثر منصوبہ بندی کی ہدایت

اسلام آباد کے شہریوں کو پارکنگ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پارکنگ پلازہ تعمیر کیے جائیں، وزیراعظم کی ہدایت

وزیراعظم کی متعلقہ حکام کو شہر میں ٹریفک کے دباؤ میں کمی کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت

بائیسکل لینز منصوبے میں 374 کلومیٹر لینز اور 150 پارکنگ اسٹیشنز کی تعمیر شامل ہے، وزیراعظم کو بریفنگ

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی ترقیاتی ادارے (CDA) کے امور پر اہم اجلاس آج منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو اسلام آباد میں بائیسکل لینز منصوبے اور اسلام آباد ماسٹر پلان کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بائیسکل لینز کا منصوبہ اسلام آباد کے لئے ایک ماحول دوست منصوبہ ہے جس کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد ماسٹر پلان پر نظر ثانی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد ماسٹر پلان کے جائزے کے لیے وفاقی کمیشن کی تشکیل جلد از جلد کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں نئے رہائشی منصوبوں کے لیے عمودی تعمیرات کو ترجیح دی جائے۔ وزیراعظم نے اجلاس میں متعلقہ حکام کو اسلام آباد میں کاروباری سرگرمیوں کے لیے ہائی رائز عمارات کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو اسلام آباد میں پانی کے مسئلے کے جلد از جلد حل کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں پارکنگ کے مسئلے کے حل کے لیے پارکنگ کے لیے مخصوص عمارتیں تعمیر کی جائیں۔ اجلاس میں وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو شہر میں ٹریفک کے دباؤ میں کمی کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بائیسکل لینز منصوبے میں 374 کلومیٹر لینز اور 150 پارکنگ اسٹیشنز کی تعمیر شامل ہے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی ترقیاتی ادارے (CDA) کے امور پر اہم اجلاس

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی ترقیاتی ادارے (CDA) کے امور پر اہم اجلاس آج منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو اسلام آباد میں بائیسکل لینز منصوبے اور اسلام آباد ماسٹر پلان کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بائیسکل لینز کا منصوبہ اسلام آباد کے لئے ایک ماحول دوست منصوبہ ہے جس کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد ماسٹر پلان پر نظر ثانی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد ماسٹر پلان کے جائزے کے لیے وفاقی کمیشن کی تشکیل جلد از جلد کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں نئے رہائشی منصوبوں کے لیے عمودی تعمیرات کو ترجیح دی جائے۔ وزیراعظم نے اجلاس میں متعلقہ حکام کو اسلام آباد میں کاروباری سرگرمیوں کے لیے ہائی رائز عمارات کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو اسلام آباد میں پانی کے مسئلے کے جلد از جلد حل کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں پارکنگ کے مسئلے کے حل کے لیے پارکنگ کے لیے مخصوص عمارتیں تعمیر کی جائیں۔ اجلاس میں وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو شہر میں ٹریفک کے دباؤ میں کمی کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بائیسکل لینز منصوبے میں 374 کلومیٹر لینز اور 150 پارکنگ اسٹیشنز کی تعمیر شامل ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے اور دیگر اعلیٰ افسران شریک تھے