سعودی عرب اور پاکستان میں ریکوڈک کے حصص کی فروخت پر بات چیت میں ’کچھ حتمی نہیں: بیرک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) “عرب نیوز “ کے مطابق بیرک نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان میں سعودی عرب کو شراکت دار کے طور پر لانے کے لیے کھلا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پاکستان کا سیاسی تعطل کان کنی کے منصوبے کو متاثر کر سکتا ہے، سی ای او کا کہنا ہے کہ کمپنی ‘غیر جانبدار’ ہے.
بیرک گولڈ کارپوریشن مارک برسٹو نے بدھ کو کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ریکوڈک کانوں کے جزوی حصص کے حصول کے لیے ہونے والی بات چیت میں ابھی تک کچھ بھی طے نہیں ہوا۔
برسٹو نے یہ بھی کہا کہ وہ “ٹکڑوں میں” بات چیت میں دلچسپی نہیں رکھتے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کمپنی فرسٹ کوانٹم منرلز لمیٹڈ کے کسی بھی اثاثے کے لیے بولی لگانے پر غور کرے گی اور کمپنی نے کسی بھی روڈ شو کے حصے کے طور پر فرسٹ کوانٹم کے شیئر ہولڈرز سے ملاقات نہیں کی تاکہ ممکنہ قبضے کے لیے ان کی حمایت کا اندازہ لگایا جا سکے۔
کمپنی کی جانب سے سہ ماہی آمدنی کی اطلاع کے بعد برسٹو نے ایک انٹرویو میں رائٹرز کو بتایا کہ “میں کسی بھی قسم کی ٹکڑوں کی بحث پر کام کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔”
فرسٹ کوانٹم، جو کہ پاناما میں اپنی فلیگ شپ تانبے کی کان کو بند کرنے کے حکم سے نمٹ رہا ہے جو کہ اس کی آمدنی کا تقریباً 40 فیصد ہے .
پاناما میں سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں کمپنی نے مارکیٹ کی نصف سے زیادہ قیمت کھو دی ہے، آخر کار کان کی بندش کے عدالتی حکم کے بعد، اس فیصلے کے بعد کہ اس کی سہولت کو چلانے کا معاہدہ غیر آئینی تھا۔
برسٹو نے کہا کہ صورتحال میں “متعدد پہلو” ہیں اور یہ کہ مارکیٹ کو اپنی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں مزید وقت لگے گا۔
بیرک پاکستان میں ریکوڈک پروجیکٹ سمیت اپنے تانبے کے اثاثے بنا رہا ہے۔ برسٹو نے کہا کہ کمپنی کو اپنے تانبے کے اثاثوں کی ترقی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان کے حالیہ انتخابات کے نتائج کا اس منصوبے پر اثر پڑے گا، تو برسٹو نے کہا کہ کمپنی غیر جانبدار ہے اور سیاست میں “ملوث نہیں ہوتی”۔
غیر نتیجہ خیز انتخابات کے بعد پاکستان میں سیاسی تعطل کا خاتمہ شہباز شریف کے دوبارہ ملک کی قیادت کے لیے منتخب ہونے کے بعد ہوا۔
برسٹو نے کہا کہ “یہ عمران خان ہی تھے جنہوں نے اس منصوبے کے حتمی فریم ورک پر دستخط کیے جس کے نتیجے میں ریکوڈک کے لیے ایک مثبت نتیجہ نکلا، لیکن سرکاری ملازمین جو بات چیت کی قیادت کر رہے تھے وہی رہے.
برسٹو نے کہا کہ ریکوڈک کا دوسرا ایکویٹی پارٹنر سعودی عرب ہو سکتا ہے، کیونکہ اس کی حکومت کان میں جزوی حصص لینے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان بات چیت جاری ہے اور ابھی تک کچھ بھی طے نہیں ہوا ہے۔