پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر کمی کا امکان

0
157
پٹرول سستا، حکومت نے پٹرولیم قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر کمی کا امکان

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پیٹرول کی قیمتوں میں 13 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمتوں میں 8 سے 9.50 روپے فی لیٹر تک کی کمی متوقع ہے.

وزارت توانائی کے سینئر حکام نے دی نیوز کو بتایا کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق، 16 مئی 2024 سے پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 8سے 9.50 روپے فی لیٹر کی کمی ہوگی، کیونکہ ایران-اسرائیل کے میزائل حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں استحکام واپس آنے اور بحیرہ احمر میں کشیدگی میں کمی کے بعد عالمی قیمتیں بڑے پیمانے پر گر گئی ہیں۔

رواں مہینے میں یہ لگاتار دوسری ریلیف ہوگی۔ یکم مئی 2024 سے حکام نے موٹر اسپرٹ (ایم ایس) کی قیمت 5.45 روپے فی لیٹر کم کر کے 293.94 روپے فی لیٹر سے کم کر کے 288.49 روپے فی لیٹر کر دی تھی۔

اسی طرح ڈیزل کی قیمت بھی یکم مئی سے 8.42 روپے فی لیٹر کم ہو کر 290.38 روپے سے کم ہو کر 281.96 روپے ہو گئی۔

مذکورہ ریلیف ابتدائی تخمینوں کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں POL مصنوعات کی گزشتہ 10 دنوں کی تجارت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ تاہم، اگلے دو دنوں میں ریلیف کے بارے میں تخمینہ جات مزید پختہ ہو جائیں گے، جو وزیر اعظم کی منظوری کے بعد 16 مئی 2024 سے لاگو ہوں گے۔

اس سے ملک میں مہنگائی کو کم کرنے میں مزید مدد ملے گی جو پہلے ہی کم ہو رہی ہے۔ 9 مئی 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریہ (SPI) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 1.39 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ پیاز (19.22 فیصد)، چکن (18.83 فیصد)، گندم کے آٹے (4 فیصد) کی قیمتوں میں کمی ہے۔ ایل پی جی (3.67 فیصد)، کیلے (2.32 فیصد)، لہسن (1.44 فیصد)، چاول باسمتی ٹوٹے ہوئے (0.75 فیصد)، سرسوں کا تیل اور چینی (0.48 فیصد۔ پی او ایل کی مصنوعات میں آنے والا ریلیف ٹرانسپورٹیشن لاگت کے طور پر مہنگائی کو مزید کم کرے گا۔ تمام سبزیوں اور کچن کی اشیاء میں مزید کمی آئے گی۔

عالمی سطح پر، پیٹرول کی قیمت $6.32 فی بیرل کم ہوکر $99.93 ہوگئی ہے، جو مارکیٹ میں مثبت تبدیلی کو ظاہر کرتی ہے۔ متعلقہ حکومتی اور صنعتی ذرائع نے بتایا کہ 16 مئی سے پاکستان کی ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو امید تھی کہ پی او ایل کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی اور گزشتہ 10 دنوں میں ایران سے اسمگل شدہ پی او ایل مصنوعات کی آمد روکنے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں اضافہ ہوگا۔ .