پاکستان انٹرنیٹ کی رکاوٹوں کے درمیان گھریلو میسجنگ ایپ لانچ کرے گا

0
86
Pakistan to launch domestic messaging app amid internet bottlenecks
Pakistan to launch domestic messaging app amid internet bottlenecks

پاکستان انٹرنیٹ کی رکاوٹوں کے درمیان گھریلو میسجنگ ایپ لانچ کرے گا

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بیپ پاکستان، سب سے پہلے، حکومتی مواصلات تک محدود رہے گا۔ لیکن حکام کا کہنا ہے کہ آخر کار اسے وسیع تر عوامی استعمال کے لیے بھی کھولا جا سکتا ہے۔

پاکستانی حکومت “بیپ پاکستان” متعارف کرانے کے لیے تیار ہے، ایک مواصلاتی ایپلی کیشن جسے وفاقی حکام اور ملازمین کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزیر مملکت شازہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ یہ ایپلیکیشن اس وقت ان کی وزارت کے اندر آزمائشی مراحل سے گزر رہی ہے اور اسے دیگر سرکاری محکموں میں “جلد” شروع کر دیا جائے گا۔انہوں نے ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ بیپ پاکستان کا مقصد ہماری پرائیویسی اور ڈیٹا کی حفاظت کرنا ہے.

اگست 2023 میں اس وقت کے آئی ٹی کے وزیر سید امین الحق نے پہلی بار نئی ایپ کے منصوبوں کا بتایا اور انہوں نے واٹس ایپ کا پاکستان کا متبادل قرار دیا تھا لیکن موجودہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن خواجہ نے کہا کہ واٹس ایپ سے کوئی بھی موازنہ غلط ہے، کیونکہ کسی تیسرے فریق کے پلیٹ فارم سے مقابلہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ حکومت کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے استعمال میں متعدد رکاوٹوں کا سامنا ہے۔اپریل میں حکومت نے اس بات کی تصدیق کی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر فروری سے “سیکیورٹی خطرات” کی وجہ سے پابندی لگا دی گئی تھی۔

حالیہ مہینوں میں صارفین نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے پاس انٹرنیٹ تھروٹلنگ کے بارے میں شکایات درج کرائی ہیں اور اس ماہ کے شروع میں واٹس ایپ پر ملٹی میڈیا مواد جیسے تصاویر، دستاویزات اور صوتی نوٹ تک رسائی میں مشکلات کی اطلاع دی گئی ہے۔

آئی ٹی کی وزیر نے کہا کہ نئی ایپ سرکاری مواصلات میں “ڈیٹا پرائیویسی اور تحفظ” کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسے جلد ہی سرکاری محکموں میں شروع کیا جائے گا، “ایپلی کیشن کا ڈیزائن اتنا مضبوط ہے کہ اگر چاہے تو اسے بعد کے مراحل میں پاکستان کے عام شہریوں کو پیش کر سکتا ہے.

انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزیر مملکت شازہ فاطمہ خواجہ نے مستقبل میں پاکستان میں واٹس ایپ کو بلاک کرنے کے کسی بھی منصوبے کی تردید کی، انہوں نے اس طرح کے خدشات کو “غیر ضروری مبالغہ آرائی” قرار دیا۔

انہوں نے کہا، “بیپ پاکستان کا فوکس حکومت کو محفوظ مواصلات فراہم کرنا ہے، اور دیگر تجارتی ایپلی کیشنز کے ساتھ موازنہ غیر متعلق ہے۔” “بیپ سرکاری مواصلات کے لیے ایک سرکاری پلیٹ فارم ہو گا۔ ذاتی رابطے کے لیے، شہری جو بھی پلیٹ فارم چاہیں منتخب کر سکتے ہیں، جب تک کہ یہ غیر قانونی نہ ہو۔