فرنچائز کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ملتان سلطان کی ٹیم میں خواتین کوچز شامل

0
205

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق فرنچائز کرکٹ کی تاریخ میں ملتان سلطان نے روایتی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے اپنی کرکٹ ٹیم میں خواتین کو شامل کیا ہے۔ آئرلینڈ کے لیے کرکٹ کھیلنے والی کیتھرین ڈالٹن کو ملتان سلطان کی فاسٹ باؤلنگ کا کوچ مقرر کر دیا گیا ہے۔ ایک اور خاتون ایلکس ہارٹلی اب اسپن بولنگ کوچ ہیں۔ اور حجاب زاہد جنرل منیجر کے طور پر انچارج ہیں۔

اس تاریخی اقدام سے ملتان سلطانز فرنچائز کرکٹ کی پہلی ٹیم بن گئی ہے جس میں مرد اور خواتین دونوں مل کر مینجمنٹ اور کوچنگ کے فرائض سرانجام دیں گے
کیتھرین ڈالٹن اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ یہ ایک حیرت انگیز تجربہ ہے۔ انہیں خاتون کوچ ہونے پر فخر ہے اور وہ جہاں بھی جاتی ہیں مداحوں کی حمایت محسوس کرتی ہیں۔

انگلینڈ کے لیے کرکٹ کھیلنے والے ایلکس ہارٹلے اب ملتان سلطانز کے اسپن بولنگ کوچ ہیں۔ ان کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کیتھرین ڈالٹن نے کہا کہ :
ہارٹلی پہلے تو اس بارے میں قدرے پریشان تھی کہ مردوں کی ٹیم میں بطور کوچ ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا جائے گا۔ لیکن جب وہ یہاں پہنچی تو ہر کوئی اس کا زبردست خیر مقدم کر رہا تھا۔

مردوں کی کرکٹ ٹیم میں ڈالٹن اور ہارٹلی کا بطور قائد شامل ہونا مزید خواتین کو کھیل میں شامل کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ یہ قدم کرکٹ میں صنفی کردار کے معمول کے خیال کے خلاف بھی ہے۔
کیتھرین ڈالٹن خواتین کو قائدانہ کردار میں دیکھنے کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ اس کا بڑا اثر ہوگا اور صنفی مساوات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔

بطور کوچ، ڈالٹن کے خیال میں کھلاڑیوں کے ساتھ اعتماد پیدا کرنا کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک بار جب کھلاڑی آپ پر بھروسہ کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ آپ ان کی بہتری میں مدد کر رہے ہیں، تو وہ اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ آپ مرد ہیں یا عورت۔ وہ اپنے کوچنگ کے انداز کو پر سکون اور مثبت قرار دیتی ہیں ۔

تاہم، ایلکس ہارٹلی، جنہوں نے انگلینڈ کے ساتھ ورلڈ کپ جیتا ہے اور اب کرکٹ مبصر کے طور پر کام کر رہی ہیں، وہ نہیں چاہتی کہ مردوں کی کرکٹ میں خواتین صرف ایک چیک باکس ہوں ۔ الیکس ہارٹلی کا خیال ہے کہ صنف سے قطع نظر صحیح لوگوں کا صحیح عہدوں پر ہونا ضروری ہے۔ وہ سمجھتی ہیں کہ خواتین بھی مردوں کی کرکٹ کی کوچنگ میں اتنی ہی مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں جتنا کہ مرد۔ ہارٹلی نے یہ بھی بتایا کہ ایسے لوگ بھی تھے جو چاہتے تھے کہ وہ ناکام ہو جائیں کیونکہ ان کے کوچنگ اسٹاف میں دو خواتین تھیں۔ اس کے باوجود ٹیم نے اپنی کارکردگی کے ذریعے خود کو ثابت کرنے کے لیے توجہ مرکوز کی اور پرعزم رہی۔

ملتان سلطانز کے جنرل منیجر حجاب زاہد کا خیال ہے کہ خواتین کوچز کی خدمات حاصل کرنا ایک اہم قدم تھا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کیا کہ لوگوں کا انتخاب کرتے وقت صنف سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ملتان سلطانز کی جانب سے خواتین کوچز کو شامل کرنے کے فیصلے نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اہم پیغام دیا ہے۔ کیتھرین ڈالٹن اور ایلکس ہارٹلی، جن کا تعلق بالترتیب انگلینڈ اور آئرلینڈ سے ہے، کہتے ہیں کہ ان کے آبائی ممالک میں بھی انہیں ایسے مواقع نہیں ملے۔ لہذا، ملتان سلطانز نے مینز کرکٹ میں خواتین کو اہم کردار دینے میں اہم اقدام اٹھائے ہیں ۔

جیسا کہ دنیا خواتین کا عالمی دن منا رہی ہے، اس موقع پر ملتان سلطانز نے خواتین کو بااختیار بنانے اور حوصلہ افزائی کے پیغامات شیئر کیے ہیں۔ ڈالٹن نے اس موقع پر یہ پیغام دیا کہ پراعتماد رہیں اور اپنے آپ پر یقین رکھیں۔

ہارٹلی نے بھی مستقبل میں مزید پیشرفت کی امید ظاہر کرتے ہوئے اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا۔ ان کا ماننا ہے کہ ملتان سلطانز کا حصہ بن کر، وہ یہ دکھا رہے ہیں کہ پاکستان میں خواتین کی عزت اور قدر کی جا سکتی ہے، اور یہ صرف کرکٹ کے بارے میں نہیں ہے بلکہ خواتین کے لیے وسیع تر قبولیت اور احترام کے بارے میں ہے۔