ہم لڑنا نہیں چاہتے مگر ہم لڑنا جانتے ہیں،ہم پر جنگ مسلط نا کریں،خالد مقبول صدیقی

0
56

ہم لڑنا نہیں چاہتے مگر ہم لڑنا جانتے ہیں،ہم پر جنگ مسلط نا کریں،خالد مقبول صدیقی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں فائرنگ کے نتیجے میں جانبحق ہونے والے ایم کیو ایم کے 3 کارکنان کی نماز جنازہ کے بعد دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر رہنماء ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے یہ جنازے اٹھانے کے لیے امن کا پیغام پھیلانا شروع نہیں کیا تھا،ہم لڑنا نہیں چاہتے مگر تاریخ گواہ ہے کہ ہم لڑنا جانتے ہیں، آپ ہم پر جنگ مسلط نا کریں ، ہمیں عدالتوں کے چکر مت لگوائیں، تاریخیں گزرنے نا دیں، فوری انصاف ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 24 دسمبرکومچھرکالونی میں ہمیں جلسہ کرناتھامگرآج یہاں جنازے اٹھارہے ہیں، ہمیں قرآن اور آئین کے مطابق انصاف چاہیے، جان کے بدلے جان چاہیے۔

خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ بڑی محنت، قربانیوں اور مشقتوں کے بعد یہ شہر اپنی اصل کی جانب لوٹ رہا ہے ، اس کے دن رات آباد ہونا شروع ہوئے ہیں، اس کے مضافات روشن ہونا شروع ہوئے ہیں، امید کی کرن کو شعلہ آتش نا بنائیں، یقین کو بڑھنے دیجئے، ہمیں آگ کی جانب مت دھکیلیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف اعلان جنگ نا کریں، آپ نے ہمارے کارکنوں کو شہید کیا ہم نے ان کو دفنایا، آگ نہیں لگائی بلکہ معاملے پر مٹی ڈالی ، آپ اس شہر میں انسانی تقسیم چاہتے ہیں، آپ نے منگھوپیر میں بھی ہمارے ساتھی کو مارا، ہم نے برداشت کیا ،ہم نے صبر کیا مگر یہ نقصان یاد رکھیے گا کیونکہ کہیں یہ آپ کا نقصان نا بن جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ جو کوئی بھی ہے اگر اس نے ہم پر جنگ مسلط کی تو شکست صرف اور صرف اس کے کے حصے میں آئے گی، یہ ہمارے صبر کا آخری پیمانا تھا، اس کو چھلکنے مت دیں،اس میں تیزاب بھرا ہوا، اس میں بارود اور آگ بھری ہوئی ہے اگر اب کسی نے کچھ بھی کیا تو اس شہر کے امن کی ساری ذمہ داری اس کی ہوگی۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میں نگران وزیر اعظم،مملکت، ریاست اور سب سے یہ درخواست کرتا ہوں اور تنبیہ دیتا ہوں کہ ہم جتنا برداشت کرسکتے تھے وہ کرلیا ہے، ہم نے یہ تین جنازے اٹھانے کے لیے امن کا پیغام پھیلانا شروع نہیں کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جناب زرداری صاحب،جب ان کے ہاتھوں سے دستانے اترے تو پتہ چلا کہ ان سب کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے،ہماری آپ سے کوئی دشمنی نہیں ہے، اگر آپ دشمنی کا آغاز کر رہے ہیں یا آپ کے علم میں نہیں ہے یا آپ کے لوگ یا قیادت اس طرف دھکیلنا چاہتی ہے تو یاد رکھیں کے یہ حکومت آنی جانی ہے مگر اس کو زندگی اور موت کا مسئلہ نا بنائیں، ہمیں پتہ ہے کہ آپ کے پاس ہتھیار ہیں۔

یار رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں مسلح تصادم کے دوران تین افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

پولیس نے واقعے کو پلاٹ کے تنازع پرہونے والے جھگڑے کا شاخسانہ قراردیا تھا مگر ایم کیوایم نے مقتولین کو اپنا کارکن قراردیتے ہوئے دعوی کیاکہ انہیں سیاسی دشمنی کی بناپرموت کے گھاٹ اتارا گیا ہے،تینوں مقتولین کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہرمچھرکالونی کی ربانی مسجد میں ادا کی گئی۔