اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ نے افغان سرزمین سے دہشت گردی پر پاکستان کے مؤقف کی توثیق کی:دفتر خارجہ

0
95
پاکستان نے
Pakistan Foreign Office spokesperson Mumtaz Zahra Baloch

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ نے افغان سرزمین سے دہشت گردی پر پاکستان کے مؤقف کی توثیق کی:دفتر خارجہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی رپورٹ میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کے افغانستان میں ٹھکانوں اور پناہ گاہوں میں پناہ لینے کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی تائید کی گئی ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ٹی ٹی پی جسے پاکستانی حکومت نے ‘فتنہ الخوارج’ قرار دیا ہے، “ایک اضافی علاقائی خطرے میں تبدیل ہو سکتا ہے.

ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ٹی ٹی پی کے کارندوں اور اس کے نئے بھرتی ہونے والوں کو افغانستان میں تربیت دی جا رہی ہے۔

دفتر خارجہ نے افغانستان پر زور دیا کہ وہ ‘فتنہ الخوارج’ سمیت دہشت گرد گروپوں کے خلاف فوری، موثر اور مضبوط کارروائی کرے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ افغان حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کی سرزمین پاکستان کے اندر دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہو۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان طویل عرصے سے یہ بتاتا رہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم کا افغانستان میں معاون ڈھانچہ ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کالعدم دہشت گرد تنظیم کے افغان طالبان کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعاون کو اجاگر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا، “ہم افغانستان پر بھی زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ان لوگوں کے خلاف فوری اور مضبوط کارروائی کرے جو پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں۔”

دفتر خارجہ کے ریمارکس یو این ایس سی کی رپورٹ کے جواب میں سامنے آئے ہیں جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ “سرحد پار دہشت گرد حملوں میں ٹی ٹی پی اور افغان طالبان کے درمیان تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

یو این ایس سی کی رپورٹ تیار کرنے والی تجزیاتی معاونت اور پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم نے کہا کہ گزشتہ کئی مہینوں میں پاکستان کو آٹھ سو سے زیادہ حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ افغانستان سے دہشت گردی کا خطرہ اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک میں تشویش کا باعث بن رہا ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ افغانستان سے دہشت گردی کا خطرہ اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک میں تشویش کا باعث بن رہا ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی اور طالبان کے درمیان تعاون اور تعاون بڑھ رہا ہے، افغانستان میں افرادی قوت اور تربیتی کیمپوں کا اشتراک اور تحریک جہاد پاکستان کے بینر تلے مزید مہلک حملے کر رہے ہیں۔

ریڈیو پاکستان کی ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ اس رپورٹ کے مطابق، القاعدہ غیر افغان نژاد علاقائی دہشت گرد تنظیموں، جیسے ETIM/TIP، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان اور جماعت انصار اللہ کے ساتھ وسط ایشیا میں توسیع کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے کی کوشش کرتی ہے.