یوکرین کا روسی جنگی جہاز کو ڈبونے کا دعویٰ

0
108

یوکرین کا روسی جنگی جہاز کو ڈبونے کا دعویٰ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) روسی وزارتِ دفاع کے مطابق بدھ کو ایک دھماکے سے متاثر ہونے والا روسی جنگی بحری جہاز ڈوب گیا ہے۔یہ میزائل بردار بحری جہاز عملے کے 510 ارکان پر مشتمل تھا اور روس کی بحری قوت کی علامت تصور کیا جاتا تھا۔ یہ یوکرین کے خلاف روس کے بحری حملوں میں بھی صفِ اول رہا اور بحیرہ اسود میں روسی بحری بیڑے کا پرچم بردار جہاز تھا۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ جہاز اس کے میزائلوں کے باعث ڈوبا ہے تاہم ماسکو نے کسی حملے کا ذکر نہیں کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ جہاز آگ لگنے کے باعث ڈوبا ہے۔

روس کا کہنا ہے کہ آگ کی وجہ سے اس پر لدا ہوا دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا جس کے بعد پورے عملے کو بحیرہ اسود میں موجود قریبی کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

پہلے تو روسی وزارتِ دفاع نے کہا تھا کہ یہ جہاز اب بھی تیر رہا ہے تاہم بعد میں انھوں نے اعلان کیا کہ یہ ڈوب گیا ہے۔

یہ جہاز 12 ہزار 490 ٹن وزنی تھا اور دوسری عالمی جنگ کے بعد دورانِ جنگ ڈوبنے والا سب سے بڑا روسی بحری جہاز ہے۔

روسی وزارتِ دفاع نے بتایا ‘جب اس جہاز کو کشتیوں سے کھینچ کر بندرگاہ تک لے جایا جا رہا تھا تو اس نے اپنا توازن کھو دیا کیونکہ آگ لگنے کے باعث اسلحے میں ہونے والے دھماکے سے اس کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا تھا۔ بپھرے ہوئے سمندر کے باعث یہ ڈوب گیا۔’

یوکرینی فوجی حکام نے کہا کہ اُنھوں نے موسکوا نامی اس جہاز کو یوکرینی ساختہ نیپچون میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔

یہ میزائل یوکرین نے سنہ 2014 میں جزیرہ نما کرائمیا پر روسی قبضے کے بعد تیار کیا تھا کیونکہ بحیرہ اسود میں یوکرین کے لیے بحری خطرہ بڑھنے لگا تھا۔