روس نے یوکرین کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کی خبروں کی تردید کردی

0
88

روس نے یوکرین کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کی خبروں کی تردید کردی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے اتوار کے روز اس رپورٹ کی تردید کی ہے کہ کرسک کے علاقے پر یوکرین کے حملے نے توانائی اور بجلی کی تنصیبات پر حملوں کو روکنے کے بارے میں کیف کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کوڈی ریل کر دیا ہے، اور روس نے کہا ہے کہ شہری بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کے بارے میں کیف کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ یوکرین اور روس رواں ماہ قطر میں وفود بھیجنے والے ہیں تاکہ متحارب فریقوں میں توانائی اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے پر حملوں کو روکنے کے لیے ایک تاریخی معاہدے پر بات چیت کی جا سکے۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ یہ معاہدہ جزوی جنگ بندی کے مترادف ہوتا لیکن یہ بات چیت یوکرین کے روسی خود مختار علاقے پر حملے کی وجہ سے ڈی ریل ہو گئی۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے بارے میں کہا کہ “کسی نے بھی کچھ نہیں توڑا کیونکہ توڑنے کے لیے کچھ نہیں تھا۔”

“روس اور کیف حکومت کے درمیان شہری اہم بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات کی حفاظت پر کوئی براہ راست یا بالواسطہ بات چیت نہیں ہوئی ہے۔” یوکرین کی حکومت نے فوری طور پر تبصرہ کے لیے رائٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ دی پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین کے صدارتی دفتر نے کہا کہ دوحہ میں ہونے والی سربراہی کانفرنس مشرق وسطیٰ کی صورتحال کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی ہے اور یہ 22 اگست کو ویڈیو کانفرنس فارمیٹ میں ہو گی۔

روس اور یوکرین دونوں نے ایک دوسرے پر جنگ میں سویلین انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے۔ تاہم دونوں ایسا کرنے سے انکار کرتے ہیں۔

ماریا زاخارووا نے اس کے بعد صدر ولادیمیر پوتن کا حوالہ دیا جنہوں نے 12 اگست کو سوال کیا کہ روس پر زمینی حملے کے بعد یوکرین کے ساتھ کیا بات چیت ہو سکتی ہے۔

ماریا زاخارووا نے کہا، “ایسے لوگوں کے ساتھ بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے جو ایسی باتیں کرتے ہیں۔”

واضح رہے کہ روس نے فروری 2022 میں دسیوں ہزار فوجی یوکرین میں بھیجے جس میں اسے “خصوصی فوجی آپریشن” کہا جاتا ہے اور اب ملک کے تقریباً 18 فیصد حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ کرسک کے علاقے میں 6 اگست کو یوکرین کی سرحد پار سے حملہ دوسری جنگ عظیم کے بعد روسی علاقے میں پہلی فوجی دراندازی تھی۔