سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن مسترد

0
50

سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن مسترد

پاکستاں کی تمام بڑی سیاسی جماعتون نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کو مسترد کردیا ہے .

پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چئیرمین پی ٹی آئی کا انتخاب ”سلیکشن“ قرار دے دیا۔مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں ایک بار پھر سلیکشن کا عمل صرف پندرہ منٹ میں مکمل ہوگیا، پریس ریلیز ڈیڑھ گھنٹے تک روک کر عوام، الیکشن کمشن اور اپنے پارٹی ورکرز کی آنکھوں میں ”مٹی ڈالنے“ کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نامعلوم اور خفیہ مقام پر یہ کیسا الیکشن تھا جس کا نہ کوئی تجویز کنندہ تھا نہ تائید کنندہ۔ نہ ووٹرز تھے نہ ووٹر لسٹ، نہ پرائیذائیڈنگ افسر تھا نہ الیکشن پراسیس؟ بانی راہنماﺅں اور کارکنوں کے خوف سے انہیں الیکشن پراسیس سے ہی باہر کردیاگیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا اسے کہتے ہیں ”دھاندلا“، اسے کہتے ہیں ”آمریت“، اسے کہتے ہیں ”سلیکشن“ یہ جمہوریت ، الیکشن کمیشن اور پارٹی ورکرز سے سنگین مذاق اور انتخابی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے مرکزی ترجمان فیاض الحسن چوہان نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جس طرح آج تحریک انصاف کا انٹرا پارٹی الیکشن ہوا کیا پی ٹی آئی کے ووٹرز اس کو ماننے کے لیے تیار ہیں۔اسی طرح 8 فروری کو عام انتخابات منعقد ہوں تو کیا پی ٹی آئی الیکشن کو تسلیم کرے گی۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آپ کریں تو ماشاءاللہ ۔۔ کوئی اور کرے تو نعوذ باللہ

تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے۔اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں بےضابطگی کے پیشِ نظر الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج ہفتے کو الیکشن کمیشن آفس بند ہوتا ہے لہذا آئندہ چند دنوں میں چیلنج کریں گے۔

ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ہم پی ٹی آئی کا حصہ اور بانی رہنما ہیں۔اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ آج شام کو انٹراپارٹی انتخابات کے سلسلے میں اہم پریس کانفرنس کرنے جا رہا ہوں۔قوم کے سامنے انٹراپارٹی الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیاں رکھوں گا