پارلیمنٹ میں کسی ایجنسی کے بجائے عوام کے نمائندے ہونے چاہئیں، فضل الرحمٰن

0
106
پارلیمنٹ میں کسی ایجنسی کے بجائے عوام کے نمائندے ہونے چاہئیں، فضل الرحمٰن

پارلیمنٹ میں کسی ایجنسی کے بجائے عوام کے نمائندے ہونے چاہئیں، فضل الرحمٰن

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے سیاست میں مداخلت پر اسٹیبلشمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں کسی ایجنسی کے بجائے عوام کے نمائندے ہونے چاہئیں۔

رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ 8 فروری کے عام انتخابات کو متعدد بار مسترد کرچکے ہیں اور وہ مسلسل اسٹیبلشمنٹ اور موجودہ حکومت پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن گزشتہ کئی ماہ کے دوران متعدد بار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے ملاقاتیں کرچکے ہیں، جو مبینہ انتخابی دھاندلی اور بیرونی قوتوں کی جانب سے ’حکومتیں بنانے اور ختم کرنے میں کردار‘ پر ناراض دکھائی دیتے ہیں۔

ہفتہ کو مظفر گڑھ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ نے ’سیاست میں مداخلت‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ لوگوں کا حق ہے اور حکومتیں عوام کی مرضی کے مطابق بننی چاہئیں، چاہے کوئی کتنا ہی طاقت کیوں نہ رکھتا ہو۔

انہوں نے طاقتور حلقوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قوم ان کی طاقت کو نظر انداز کرتی ہے اور غلامی کو قبول نہیں کرے گی، آپ اپنے محلوں میں بیٹھ کر لوگوں کے حقوق کا مذاق نہیں اڑاسکتے اور ان نہ ہی ان کے ووٹوں کی بے قدری کرسکتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے الزام عائد کیا کہ موجودہ اسمبلیاں ’اسٹیبلشمنٹ سے تعلق رکھتی ہیں‘ اور یہ عوام کی نمائندگی نہیں کرتیں، ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں، ہم پارلیمنٹ کو عوام کا نمائندہ ادارہ سمجھتے ہیں لہذا اس میں کسی ایجنسی کے بجائے عوامی نمائندے ہونے چاہیے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کا نام و نشان تک نہیں تھا، اور پارلیمنٹ کو محکوم بنایا گیا، جب کہ میں ایک تجربہ کار پارلیمنٹیرین کے طور پر سوال کرتا ہوں ’کیا قانون ساز اپنی مرضی کے مطابق قانون بنا سکتے ہیں؟‘

سربراہ جے یو آئی (ف) نے مزید کہاکہ انگریز سے آزادی تم نے حاصل نہیں کی، میرے اکابرین نے حاصل کی، اگرہم 100 سال سے انگریزوں سے لڑسکتے ہیں تو ان سے بھی لڑسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے کہا تھا اس ملک میں جمہورہت ہوگی لیکن جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے، 25سال سے ہماری معیشت گرتی جارہی ہے، دوسری قومیں ترقی کر رہی ہیں اور ہم گرتے جا رہے ہیں، معیشت گرنے کی وجہ مخصوص گھرانے اور ادارے ہیں۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ آج کسانوں کا برا حال ہے، ان سے گندم خریدی نہیں جارہی۔