’’ہمیں کیوں اکیلا کیا ؟‘‘ پاکستان کی احمدی اقلیت کا انتخابات کا پھر بائیکاٹ

0
92
Pakistan’s Ahmadi minority boycotts elections
Pakistan’s Ahmadi minority boycotts elections

’’ہمیں کیوں اکیلا کیا؟‘‘ پاکستان کی احمدی اقلیت نے دوبارہ انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔

 

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی خبر رساں ادارے “الجزیرہ ” کے مطابق اس کمیونٹی کو چار دہائی قبل سرکاری طور پر ‘غیر مسلم’ قرار دیا گیا تھا۔ آج، یہ تیزی سے حملوں کی زد میں ہے.

امیر محمود کو گزشتہ ستمبر میں اپنی احمدی برادری اور پاکستانی حکومت کے اعلیٰ حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات یاد ہے۔ وہ یہ نہیں بھول سکتا کہ ملک میں طویل عرصے تک ظلم و ستم کا شکار رہنے والی کمیونٹی نے اس میٹنگ کے بعد کے دنوں میں اپنی قبروں اور مزاروں پر حملوں میں کمی دیکھی۔

لیکن یہ مہلت قائم نہ رہی۔

جیسا کہ دنیا کی پانچویں سب سے زیادہ آبادی والی قوم 8 فروری کو ووٹ ڈالنے کی تیاری کر رہی ہے، اس کی نصف ملین مضبوط احمدی کمیونٹی انتخابات کا بائیکاٹ کرے گی، ووٹنگ سے پہلے ہفتوں میں اس کے اراکین، اداروں اور یہاں تک کہ تدفین کے مقامات پر حملوں میں اضاف ہوا ہے.

محمود کے مطابق حملوں میں کمی نے ہمیں یہ بتایا کہ اگر ریاست چاہے تو وہ ہمارے خلاف تشدد کو آسانی سے کنٹرول کر سکتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمیں جو تاثر ملتا ہے وہ یہ ہے کہ یا تو کوئی حکومت اپنے اقدام کے بارے میں واضح سوچ نہیں رکھتی، یا مدد کرنے کو تیار نہیں.

یہ ایک ایسا جذبہ ہے جو انتخابی نظام سمیت کئی دہائیوں کے امتیازی سلوک سے چلتا ہے۔ اور اس کی وجہ سے کمیونٹی انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔ پچھلے ہفتے ایک بیان میں، کمیونٹی کے رہنماؤں نے ووٹ سے اپنی “علیحدگی” کا اعلان کیا۔ بدھ کو کمیونٹی کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “اگرچہ انتخابات بظاہر مشترکہ رائے دہندگان کے تحت ہو رہے ہیں، تاہم، صرف احمدی شہریوں کے لیے ان کے عقیدے کی وجہ سے ایک علیحدہ ووٹر لسٹ تیار کی گئی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ “مذہب کی بنیاد پر یہ امتیازی سلوک احمدی شہریوں کو تمام مقاصد کے لیے انتخابی عمل سے محروم کرنے کی دانستہ کوشش ہے اور اس طرح انہیں ان کے ووٹ کے حق سے محروم کرنا ہے۔

جبکہ کمیونٹی تقریباً چار دہائیوں سے انتخابات میں حصہ لینے سے گریز کر رہی ہے، بائیکاٹ کا تازہ ترین اعلان صوبہ پنجاب کے مختلف قصبوں میں گزشتہ دو ہفتوں میں احمدیوں کی قبروں کی بے حرمتی کے تین مختلف واقعات کے بعد سامنے آیا ہے۔

محمود، جو کمیونٹی کے ترجمان بھی ہیں، ے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال ملک بھر میں 42 احمدیوں کی عبادت گاہوں پر حملے ہوئے، اور ساتھ ہی صرف پنجاب کی ریاست میں 100 سے زائد قبروں کی بے حرمتی کی گئی۔

کمیونٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، سال 2022 میں بھی گزشتہ سال کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی کم از کم 14 مساجد اور 197 قبروں کی بے حرمتی کی گئی۔ 2022 میں کمیونٹی کے کم از کم تین افراد کو مبینہ طور پر ان کی مذہبی وابستگی کی وجہ سے گولی مار دی گئی۔