پاکستان معاشی سال 2024 میں فوڈ سیفٹی کے حوالے سے سب سے کم خطرے والے ممالک میں شامل

0
73

پاکستان معاشی سال 2024 میں فوڈ سیفٹی کے حوالے سے سب سے کم خطرے والے ممالک میں شامل

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مالی سال 2023-24 کے لیے فوڈ سیفٹی کے معیارات کے حوالے سے سب سے کم خطرے والے ملک کے طور پر ابھرا ہے، چاول کی برآمدات یورپی چاول کی برآمدی منڈی کا 25 فیصد بنتی ہیں، جو کہ ہندوستان کے 16 فیصد سے نمایاں طور پر آگے ہے۔

اس بات کا انکشاف رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے نو منتخب چیئرمین ملک فیصل جہانگیر اور وزیر تجارت جام کمال کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ہوا۔ اس بات چیت میں بین الاقوامی قیمتوں میں گرتی ہوئی روشنی میں چاول کی برآمدات کو برقرار رکھنے اور اکتوبر سے ہندوستان کی طرف سے چاول کی برآمد پر پابندی ہٹانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ملک فیصل جہانگیر نے وزیر تجارت کو بتایا کہ پچھلے سال پاکستانی چاول کے برآمد کنندگان کے خلاف کیڑے مار ادویات اور دیگر مسائل کے لیے صرف 74 ریپڈ الرٹس جاری کیے گئے، جبکہ ہندوستان کے لیے یہ تعداد 264 تھی۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستانی چاول کا شعبہ زیادہ موافق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان غذائی تحفظ کے معیارات کے حوالے سے سب سے کم خطرہ والے ممالک میں سے ایک ہے، جبکہ ترکی، بھارت، اسپین، اٹلی اور برطانیہ جیسے ممالک کو نمایاں طور پر زیادہ تعداد میں الرٹس کا سامنا ہے۔

تاہم ملک فیصل جہانگیر نے ایک منفی مہم پر تشویش کا اظہار کیا جو ممکنہ طور پر پاکستان کی برآمدی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ انہوں نے میٹنگ کے دوران مثبت تاثرات کا اشتراک کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی چاول کی برآمدات کو بہت سے حریفوں کے مقابلے میں کم ریگولیٹری چیلنجز کا سامنا ہے۔

وزارت تجارت نے بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستان کے ساتھ مسابقت کو بڑھانے کے لیے کم از کم برآمدی قیمت کو ہٹا دیا ہے۔ اس کے باوجود یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کم قیمتوں کی وجہ سے پاکستان کو اپنی برآمدی قیمت پچھلے سال سے برابر کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق، وزیر تجارت کمال نے پاکستان کی چاول کی برآمدات کو بڑھانے اور یورپی فوڈ سیفٹی کے معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے اس مسابقتی برتری کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت اور برآمد کنندگان کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

جام کمال نے پاکستان کی معیشت میں چاول کی برآمدات کے اہم کردار پر روشنی ڈالی،اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چاول برآمدی قدر کے لحاظ سے کپاس کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاول کے برآمد کنندگان آمدنی اور روزگار کا بنیادی ذریعہ ہیں، حکومت مستقبل قریب میں برآمدات کو 4 بلین ڈالر سے بڑھا کر 6-7 بلین ڈالر تک لے جانے کا ہدف رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم بین الاقوامی فوڈ سیفٹی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔