اسرائیل نے رفح میں بڑے جنگی آپریشن کی منظوری دے دی

0
168

اسرائیل نے رفح میں بڑے جنگی آپریشن کی منظوری دے دی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ بندی کی تمام تجاویز مسترد کرتے ہوئے رفح میں بڑے زمینی آپریشن کی منظوری دی ہے‘نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کے 636 فیلڈ انٹیلی جنس یونٹ کے کمانڈروں اور فوجیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ جس وقت اسرائیلی فوج رفح میں لڑائی جاری رکھنے کی تیاری کر رہی ہے، اسی دوران ہمیں علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی دباﺅ کا سامنا ہے .

نیتن یاہو نے کہا کہ ا سرائیل کے وزیر اعظم کی حیثیت سے میں اس دباﺅکا مقابلہ کروں گا نیتن یاہو نے کہا کہ ہم رفح میں داخل ہوں گے اور اسرائیلی عوام کی سلامتی کو بحال کرنے اور ملک کیلئے مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے حماس کو ختم کرنے کے اپنے مشن کو مکمل کریں گے.

نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے ادھر قطری نشریاتی ادارے’ ’الجزیرہ“ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے رفح شہر میں فوج بھیجنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، اسرائیلی فوج کسی بھی وقت رفح پر حملوں کا آغاز کرسکتی ہے زمینی آپریشن کے دوران تقریباً 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں انخلا کی کوشش بھی کریں گے، زمینی آپریشن کی منظوری کے بعد ان تمام فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے.

اقوام متحدہ، جرمنی اور ہالینڈ نے اسرائیل کو رفح حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، جبکہ امریکا نے بھی محتاط رویہ اختیار کیا ہے حماس نے جنگ بندی کی تجویز پیش کی کہ اسرائیل فوری جنگ بندی کرتے ہوئے یرغمالیوں کے بدلے قیدیوں کو رہا کرے، ساتھ ہی غزہ سے فوجیوں کو بھی نکالا جائے جبکہ اسرائیل نے حماس کے خاکے کو غیر حقیقی قرار دے کر مسترد کردیا.

اسرائیل نے بیان دیا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔

حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نےنیتن یاہو پر ایسی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے جو ان کے خیال میں نسل کشی کی کارروائیوں کا باعث بن سکتے ہیں 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 490 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 439 زخمی ہو چکے ہیں حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے.

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فوجی اڈے ”عوفر“کے دورے کے دوران ایک بیان میں فوج کو رفح میں داخل ہونے سے روکنے کے بین الاقوامی دباﺅ کو مسترد کر دیا ہے واضح رہے اسرائیلی وزیر اعظم امریکیوں کو اپنے موقف اور رجحانات پر قائل کرنے کے لیے دباﺅ کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں. واشنگٹن میں اسرائیل کے حامی گروپ امریکن اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی کو ویڈیو کے ذریعے دی گئی ایک تقریر میں انہوں نے تل ابیب کے موقف کا بھرپور دفاع کیا اور زور دیا کہ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی بساط کے مطابق سب کچھ کیا ہے.

نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اتحادی اور دوست یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ حماس کو تباہ کرنے کے اسرائیل کے مقصد کی حمایت کرتے ہیں پھر وہ اس مقصد کے حصول کے لیے ہمارے اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں. کئی بین الاقوامی تنظیموں، مغربی اور عرب ممالک نے خبردار کیا ہے کہ رفح پر کوئی بھی حملہ بڑی تباہی کا باعث بنے گا رفح میں اس وقت تقریبا 14 لاکھ بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں اقوام متحدہ نے یہ بھی خبردار کیا کہ پوری پٹی میں کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں ہے اور اس لیے رفح کے بے گھر افراد کو منتقل نہیں کیا جا سکتا اور اس مسئلے پر بات کرنا ایک خیالی بات ہے.

مصر نے بھی رفح پر زمینی حملے سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے تناظر میں انتباہ کیا ہے غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال بدستور ابتر ہوتی جا رہی ہے اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً 22 لاکھ افراد کی آبادی میں بے بڑا حصہ ”بڑے پیمانے پر فاقہ کشی“ کے خطرے سے دوچار ہے خاص طور پر اس تناظر میں کہ غزہ میں امداد کا داخلہ اسرائیلی اجازت سے مشروط ہے.