ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے

0
150

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں ،ذرائع کے مطابق ایرانی خاتون اول، وزیر خارجہ، کابینہ ارکان، اعلیٰ حکام اور بڑا تجارتی وفد بھی ان کے ساتھ ہیں، وفاقی وزیر حسین پیرزادہ نے نورخان ایئر بیس پر ان کا استقبال کیا، پاکستانی ثقافت کے مطابق بچوں نے ایرانی صدر کو گلدستے پیش کیے۔

پاکستانی سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی صدر پاکستان، وزیر اعظم، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کریں گے۔

اس دورے میں پاکستان اور ایران کے مابین مختلف جہتوں پر گفتگو کی جائے گی، ملاقاتوں میں ایران پاک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، زراعت، تجارت، رابطے، توانائی، عوامی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا ایجنڈا موجود ہے۔

ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے کہا تھا کہ 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ لاہور اور کراچی بھی جائیں گے اور صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’دونوں ممالک کی قیادتیں علاقائی اور عالمی پیش رفت اور دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون پر بھی بات کریں گے۔‘

ایرانی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یہ دورہ ایران کی جانب سے بلوچستان کے سرحدی شہر پنجگور میں عسکریت پسند گروپ جیش العدل کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستان میں حملوں کے آغاز کے چند ماہ بعد ہو رہا ہے، ان حملوں کے بعد اسلام آباد نے شدید الفاظ میں مذمت کی تھی اور سفارتی تعلقات میں تنزلی کا اشارہ دیا تھا۔

48 گھنٹے سے بھی کم وقت بعد، پاکستان نے حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔ ایران نے زور دیا تھا کہ وہ اپنے دشمنوں کو اسلام آباد کے ساتھ اپنے ’خوشگوار اور برادرانہ تعلقات‘ کو کشیدہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

13 اپریل کو، صدر آصف زرداری نے ایرانی ہم منصب کے ساتھ فون کال میں دونوں ممالک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے معلومات کے تبادلے کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔