ایران نے بم حملوں کے الزام میں سنی مسلم مسلح گروپ کے تین ارکان کو پھانسی دے دی

0
87
Iran hangs three members of Sunni
Iran hangs three members of Sunni

ا ایران نے بم حملوں کے الزام میں سنی مسلم مسلح گروپ کے تین ارکان کو پھانسی دے دی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈسیک ) عالمی خبر رساں ادارے “الجزیرہ “ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران نے ایک سنی مسلم مسلح گروپ کے تین ارکان کو پھانسی دے دی ہے جو ملک کے طاقتور پاسداران انقلاب کو نشانہ بنانے والے بم حملے کے مرتکب پائے گئے تھے۔

تینوں کو ملک کے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں 2019 میں ہونے والے بم دھماکے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ عدلیہ کی میزان آن لائن ویب سائٹ نے پیر کو اطلاع دی کہ انہیں پھانسی دی گئی۔

عدلیہ کے مطابق، ان افراد کو صوبے کے دارالحکومت زاہدان میں ایک پولیس اسٹیشن اور ایک گشتی گاڑی کو نشانہ بنانے والے بم حملوں کا قصوروار پایا جانے کے بعد سزائے موت سنائی گئی۔ ایران کے سب سے طاقتور فوجی ادارے پر ایک خود کش حملہ آور نے پاسداران انقلاب کے 27 ارکان کو ہلاک اور 13 کو زخمی کر دیا گیاتھا۔

انہیں سنّی جیش العدل (آرمی آف جسٹس) گروپ کے رکن ہونے کا بھی قصوروار پایا گیا تھا، جو 2012 میں تشکیل دیا گیا تھا اور جسے ایران نے “دہشت گرد” تنظیم کے طور پر بلیک لسٹ کیا تھا۔ اس گروپ نے اس وقت حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

صوبائی چیف جسٹس علی مصطفوینیا نے مزید کہا کہ مدعا علیہان کو “فوجی تربیت حاصل کرنے، بم بنانے والے مواد کی منتقلی اور چھپانے” کے جرم میں بھی سزا سنائی گئی۔

جیش العدل اور اس سے منسلک گروپ، جو پڑوسی ملک پاکستان میں مقیم ہیں، پر ایرانی افواج کے خلاف سرحد پار سے حملوں کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔

2019 کے حملے کے وقت ایران کے صدر حسن روحانی نے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا: “بلا شبہ، تمام مجرموں اور جنہوں نے اس شیطانی، کھلم کھلا فعل کا حکم دیا تھا، کی طاقتور سیکورٹی فورسز کی سخت محنت سے جلد ہی سزا دی جائے گی۔

پاکستان کے ساتھ سرحد پر واقع ایران کے غریب صوبے سیستان بلوچستان میں بدامنی میں کئی سالوں سے منشیات کی سمگلنگ کرنے والے گروہ، بلوچی اقلیت کے باغی اور سنی مسلم مسلح گروہ شامل ہیں۔