انقرہ حملے کے جواب میں ترکیہ کی عراق اور شام میں ’پی کے کے‘ کے ٹھکانوں پر بمباری

0
64

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) تُرک وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ انقرہ میں ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز کمپنی “توساس” کے ہیڈ کوارٹر پر خونریز حملے کے بعد مسلح فوج نے شمالی عراق اور شمالی شام میں کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کے حقوق کے تحت 23 اکتوبر 2024ء کو شمالی عراق اور شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف ایک فضائی آپریشن کیا گیا۔ مجموعی طور پر دہشت گردوں کے 32 اہداف کو کامیابی کے ساتھ تباہ کر دیا گیا۔ یہ فضائی کارروائیاں جاری ہیں”۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں اس بات پر زور دیا کہ ان کے ملک کی سلامتی کو نشانہ بنانے والا کوئی بھی دہشت گرد ادارہ یا تنظیم اپنی امیدیں اور خواب پورے نہیں کرسکتا‘‘۔

ایردوآن نے کہا کہ ترکیہ کی دفاعی صنعت میں کام کرنے والی “توساس‘‘ کمپنی پر یہ دہشت گرد حملہ ترکیہ کی دفاعی صنعت کی سب سے اہم کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ ہمارے ملک کی بقا اور امن اور ہمارے دفاعی اقدامات کو نشانہ بنانے والا ایک قابل نفرت حملہ ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ “دہشت گرد عناصر جان لیں کہ ترکیہ تک پھیلے ہوئے گندے ہاتھ یقیناً ٹوٹ جائیں گے اور یہ کہ کوئی بھی دہشت گرد ادارہ یا تنظیم جو ہماری سلامتی کو نشانہ بنانے والی ہے، اپنی امیدوں کو پورا نہیں کر سکے گی”۔

وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بدھ کو کہا تھا کہ اس واقعے میں دو حملہ آور مارے گئے۔ انہوں نے اس حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔

یرلیکایا کے مطابق “انقرہ کے کہرامانکازان میں توساس کمپنی کے مقام پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ بدقسمتی سے اس حملے میں ہم پانچ شہری شہید اور 22 زخمی ہوئے ہیں۔ تین زخمیوں کو پہلے ہی ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے، جب کہ 19 زخمیوں کا علاج جاری ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ مرتکب افراد کا تعلق کالعدم کردستان ورکرز پارٹی سے ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ “استعمال شدہ طریقہ واردات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے کردستان ورکرز پارٹی کا ہاتھ تھا۔ ایک بار جب ہم ان کی شناخت مکمل کر لیں اور تصدیق کر لیں۔ ثبوت جمع کرلیں تو اس کے بعد اس کی مزید معلومات فراہم کریں گے‘‘۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق “توساس” کو ترکیہ کی سب سے اہم دفاعی اور ہوابازی کمپنیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ دوسرے منصوبوں کے علاوہ “قان” ماڈل کے طیارے تیار کرتی ہے جو ترکیہ میں بنایا گیا پہلا لڑاکا طیارہ ہے۔