چترال میں امریکن شہری نے کیا مارخور کا شکار،عوام کا شدید ردعمل

0
76

چترال میں امریکن شہری نے کیا مارخور کا شکار،عوام کا شدید ردعمل

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ہفتے کے روز چترال ضلع کے توشی شاشا کنزروینسی میں ایک امریکی نے ساڑھے 9 سالہ کشمیری مارخور کا شکار کیا۔ امریکی نے 212,000 امریکی ڈالر کی لاگت سے محکمہ جنگلی حیات سے ٹرافی ہنٹنگ کا اجازت نامہ لیا تھا۔

ڈویژنل فارسٹ آفیسر، وائلڈ لائف ڈویژن چترال، فاروق نبی نے میڈیا کو بتایا کہ سابقہ ​​ٹرافی ہنٹرز کے برعکس، امریکی شہری، ڈیرون جیمز مل مین کو اونچائی پر چراگاہ پر چڑھنے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ وہ ملحقہ شالی گاؤں کے قریب گندم کے کھیت میں مارخور تلاش کرنے کے لیے کافی خوش قسمت ثابت ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارخور حال ہی میں کاشت کی گئی گندم کی فصل کے بیچ میں کھڑا تھا جب شکاری نے اس پر گولی چلائی جس سے اس کی ٹرافی فوراً گر گئی۔

فارسٹ آفیسر نے کہا کہ مارخور کے سینگ کی پیمائش 45 انچ ہے جبکہ 53 انچ چترال کے قدامت پسند علاقوں میں ٹرافی ہنٹنگ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ریکارڈ ہے۔

فارسٹ آفیسر نے کہا کہ کمیونٹی کی بنیاد پر تحفظ کی وجہ سے کشمیر مارخور کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارخور توشی شاشا کنزروینسی کے قریبی دیہاتوں کی گندم کی فصلوں پر اترے جس کے لیے محکمہ نے کسانوں کو معاوضہ دیا۔

“ایک مخصوص تحفظ میں مارخور کی طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے، محکمہ جنگلی حیات ہر سال ضلع چترال میں دو مارخوروں کی نیلامی کرتا ہے اور کامیاب بولی لگانے والے کو شکار کا اجازت نامہ جاری کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارخور کی ٹرافی ہنٹنگ کی پرمٹ فیس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا اسی فیصد گاؤں کے تحفظ کی کمیٹیوں (VCCs) کے ذریعے مقامی کمیونٹی کو جاتا ہے، جو مختلف دیہاتوں میں منظم کی گئی ہیں.

دوسری جانب سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے اس شکار پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے .سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس شکار پر زیادہ تر منفی ردعمل آیا ہے سوشل میڈیا صارفین نے اس شکار عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے.

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا ہے کہانسانی فلاح و بہبود کے لیے مارخور کے شکار کا عمل سراسر ناانصافی ہے۔ عوامی سطح پر اس طرح کے اقدامات کا دعویٰ کرنا مایوس کن ہےاور یہ عمل حکومت کے لیے شرم کی بات ہے.صارف نے مزید لکھا کہ جب تک ہم ان جانوروں کو نقصان پہنچانا بند نہیں کرتے تب تک حقیقی کمیونٹی کی ترقی نہیں ہو گی۔

ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا ہے کہ یہ ملک بھی امریکیوں کا ہے، کوئی مسئلہ نہیں بندے مارو یا جانور !!!