سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی سزائے موت برقرار،سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

0
153

سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی سزائے موت برقرار،سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی سزائے موت کا فیصلہ درست قرار دے دیا، عدالت عظمیٰ نے سابق صدر کی سزا کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے خصوصی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سنگین غداری کیس میں سزا کے خلاف سابق صدر پرویز مشرف کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی وفات ہو چکی ان کی فیملی سے کوئی پیروی کیلئے سامنے نہیں آیا، ہمارے پاس سابق صدر کی اپیل ختم کر دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، لاہور ہائیکورٹ کا خصوصی عدالت کے خلاف فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے کیوں کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ قانون سے مطابقت نہیں رکھتا تھا۔

معلوم ہوا ہے کہ سابق صدرپرویز مشرف سے متعلق کیسز کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہرمن اللہ بھی بینچ میں شامل تھے، آج کی سماعت میں درخواست گزار کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ ’پرویز مشرف نے سزا کےخلاف اپیل دائرکر رکھی ہے جو کرمنل اپیل ہے، ہماری درخواست لاہور ہائیکورٹ کے سزا کالعدم کرنے کے خلاف ہے جو آئینی معاملہ ہے، دونوں اپیلوں کو الگ الگ کرکے سنا جائے‘۔

دوران سماعت وفاقی حکومت نے پرویزمشرف کی سزا کے خلاف اپیل کی مخالفت کی، جس پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان سے استفسار کیا ’آپ پرویزمشرف کی اپیل کی مخالفت کر رہے ہیں یا حمایت؟ اس کے جواب میں اٹارنی جنرل نے بتایا پرویز مشرف کی اپیل کی مخالفت کر رہے ہیں‘۔ بتاتے چلیں کہ 17 دسمبر 2019ء کو خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو آئین شکنی کے مقدمے میں آرٹیکل 6 کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت دینے کا حکم سنایا تھا، جس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی جہاں پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے خصوصی عدالت کی سزا کے خلاف اپیل پر دلائل دیئے۔