بھارت میں کیمیکل فیکٹری میں دھماکا: 10 افراد ہلاک ، 64 زخمی

0
156
بھارت میں کیمیکل فیکٹری میں دھماکا: 10 افراد ہلاک ، 64 زخمی

بھارت میں کیمیکل فیکٹری میں دھماکا: 10 افراد ہلاک ، 64 زخمی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)مغربی بھارت میں ایک کیمیکل فیکٹری میں دھماکے اور آگ لگنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے۔

حکام نے بتایا کہ فیکٹری کے بوائلر میں ہونے والے دھماکے سے تھانے( مہاراشٹر کا ایک شہر ہے) میں جمعرات کی سہ پہر قریبی فیکٹریوں اور مکانات کو آگ لگ گئی۔

تھانے، جو بھارت کے معاشی مرکز ممبئی سے بالکل باہر ہے۔مقامی انتظامی اہلکار سچن سیجل نے بتایا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے لیکن کارخانے کے ملبے میں مزید لاشوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے، ان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکام دھماکے کی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

متاثرہ فیکٹریوں میں کام کرنے والی خواتین سمیت 64 افراد زخمی ہوئے۔ سچن سیجل نے کہا کہ زخمیوں کا قریبی 6 ہسپتالوں میں علاج کیا جا رہا ہے۔

دھماکے کی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ علاقے میں سرمئی دھوئیں کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں جب لوگ حفاظت کے لیے باہر نکل آئے۔

انڈیا کی نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے کہا کہ فیکٹری نے فوڈ کلرنگ تیار کی اور انتہائی رد عمل والے کیمیکلز کا استعمال کیا جو دھماکے کا سبب بن سکتے ہیں۔

جمعے کی صبح سرچ اینڈ ریسکیو اہلکاروں نے کم از کم تین مزید لاشیں نکالی ہیں۔

مہاراشٹر کے پولیس حکام نے جمعہ کو فیکٹری کے مالکان کے خلاف زہریلے مادوں کو سنبھالنے میں لاپرواہی سمیت مجرمانہ قتل کے الزامات درج کیے ہیں۔

حکام نے آگ بجھانے اور اس پر قابو پانے کے لیے 10 فائر انجن روانہ کیے اور آگ بجھانے کی کارروائیاں رات 11 بجے تک جاری رہیں۔

میونسپل کارپوریشن کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل سے تعلق رکھنے والے کیلاس نکم نے کہا کہ کولنگ آپریشن اب جاری ہیں۔

بھارتی روزنامہ “دی ہندو “کے مطابق یہ علاقہ جلے ہوئے کیمیکلز کی تیز بو سے بھرا ہوا ہے۔

حفاظت کے ناقص معیارات اور ضوابط کے ڈھیلے نفاذ کی وجہ سے پورے ہندوستان میں فیکٹریوں میں آگ لگنا عام ہے۔

کارکنوں کا کہنا ہے کہ بلڈرز اکثر اخراجات کو بچانے کے لیے حفاظت کو کم کرتے ہیں اور شہری حکام پر غفلت اور بے حسی کا الزام لگاتے ہیں۔