بنگلادیش کے انتخابات نہ شفاف نہ غیر جانبدار تھے،امریکا اور برطانیہ نے بنگلادیشی متنازع الیکشن پر سوال اٹھا دیے

0
117
bangladesh-election-were-neither-transparent-nor-impartial-the-us-and-the-uk-raised-questions-on-the-controversial-bangladesh-elections
bangladesh-election-were-neither-transparent-nor-impartial-the-us-and-the-uk-raised-questions-on-the-controversial-bangladesh-elections

بنگلادیش کے انتخابات نہ شفاف نہ غیر جانبدار تھے،امریکا اور برطانیہ نے بنگلادیشی متنازع الیکشن پر سوال اٹھا دیے

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہےکہ بنگلادیش کے انتخابات نہ شفاف اور نہ ہی غیر جانبدار تھے۔امریکا نے دیگر مبصرین کے ساتھ اپنے تاثرات شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ بنگلادیش کےانتخابات میں تمام جماعتوں نےحصہ نہیں لیا۔

اس کے علاوہ برطانیہ نے بھی کہا ہے کہ بنگلادیش میں الیکشن آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے معیار پر پورا نہیں اترے، انتخابات کا بائیکاٹ کرنا ‘جمہوری’ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد کی پارٹی نے اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعد پارلیمانی انتخابات میں تین چوتھائی نشستیں حاصل کی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ نے الیکشن میں 222 نشستیں حاصل کیں جب کہ انتخابات میں کسی دوسری سیاسی جماعت کے بجائے آزاد امیدواروں نے بڑے پیمانے پر کامیابی سمیٹی ہے اور 63 نشستیں حاصل کی ہیں۔

شیخ حسینہ واجد نےانتخابات پر اپوزیشن کی تنقید کو مسترد کیا اور فتح کا جشن مناتے ہوئے کہا کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ تھے، اگر کوئی پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیتی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے، جو تنقید کرنا چاہتے ہیں کرتے رہیں۔

واضح رہےکہ 76 سال کی شیخ حسینہ واجد 2009 سے بنگلادیش کی وزیراعظم ہیں جب کہ انہوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرنے والے جماعتوں کو دہشتگرد جماعتیں قرار دیا ہے۔