عدالتی رپورٹنگ پر پابندی،اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر

0
148
عدالتی رپورٹنگ پر پابندی،اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر
Ban on judicial reporting, petitions filed in Islamabad High Court and Lahore High Court

عدالتی رپورٹنگ پر پابندی،اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن درخواست گزار ہیں۔

بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد نے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ رپورٹرز کی نمائندہ تنظیمیں ہیں۔پیمرا نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست میں سیکریٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

عدالتی رپورٹنگ معاملہ،صحافتی تنظیموں کا پیمرا کی جانب سے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کا نوٹیفکیشن مسترد

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیمرا نے 21 مئی کو ترمیمی نوٹیفکیشن سے عدالتی رپورٹنگ سے متعلق ہدایات جاری کیں، پیمرا کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی پیمرا کے نوٹیفکیشن میں غلط تشریح کی گئی۔درخواست میں پیمرا کا نوٹیفکیشن غیر آئینی قرار دے کر کالعدم اور درخواست پر حتمی فیصلے تک معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

دوسری جانب پیمرا کی جانب سے کورٹ رپورٹنگ پر پابندی کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا۔ثمرہ ملک ایڈووکیٹ نے لاہور ہائی کورٹ میں پیمرا کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا۔درخواست میں پیمرا، وفاقی حکومت اور سیکریٹری انفارمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ پیمرا کا 21 مئی کو جاری کردہ نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، پیمرا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے ک عدالت پیمرا کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کرے۔