پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر میں ہلڑ بازی،گوہر خان اور شیر افضل مروت آمنے سامنے

0
67
An interesting situation arose in the head office of Pakistan Tehreek-e-Insaaf
An interesting situation arose in the head office of Pakistan Tehreek-e-Insaaf

پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر میں ہلڑ بازی،گوہر خان اور شیر افضل مروت آمنے سامنے

اسلام آباد(اردو انٹرنیشنل ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی دفتر میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب بیرسٹر گوہر خان کی پریس کانفرنس کے بعد سینئر نائب صدر شیر افضل مروت اپنے ساتھیوں سمیت غصے میں مرکزی دفتر میں داخل ہوئے . دونوں رہنما پریس کانفرنس روم میں آمنے سامنے آ گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے شیر افضل مروت کو پریس کانفرنس کرنے سے سے روک دیا لیکن انہوں نے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔ اس موقع پر شیر افضل مروت نے کہا کہ میں اپنی پریس کانفرنس کروں گا۔ اور وہ پریس کانفرنس کے لئے پریس روم میں پہنچ گئے ۔

اس دلچسپ صورتحال کی تفصیل دیکھنے کےلئے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں

پریس کانفرنس کرتے ہئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آج لیگل ٹیم کی سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے۔اس دوران سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیسز پر گفتگو ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کیسز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔کسی کو حق نہیں کہ پی ٹی آئی یا انکے وکلاء کی تضحیک کرے۔سپریم کورٹ نے عمیر نیازی کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجا لیکن آر اوز کے کنڈکٹ پر نوٹس نہیں لیا جارہا۔ہمارے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو اغواء کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہوگا پی ٹی آئی کے کیسز کیلئے علیحدہ بنچز بنائے جائیں۔ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن پی ٹی آئی توہین برداشت نہیں کرسکتی۔ سپریم کورٹ سے آج تک ہمیں کوئی ریلیف میں ملا۔ سائفرکیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو ضمانت کسی اور بنچ سے ملی ۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت ہم پر احسان نہیں ہمارا حق ہے۔

شیر افضل مروت کا اپنی پریس کانفرنس جاری رکھتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنے خان صاحب سے مل کر آیا ہوں، جو بھی میں کہہ رہاہوں یہ خان صاحب اور پی ٹی آئی کا بیانیہ سمجھا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے بلے کا نشان چھینا جا رہا ہے، نواز شریف کا کیس تو لگ گیا لیکن خان صاحب کا کیس نہیں لگا رہے۔ ہم جیلوں میں ہیں اور مزید رہنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جے یو آئی شیرانی گروپ کے ساتھ الحاق کی منظوری دیدی ہے۔ ہمارے پاس بلا ہوگا نہیں تو 2 سے 3 نشان موجود ہیں۔

دریں اثنا صحافیوں نے شیرافضل مروت سے سخت سوالا ت پوچھے شیرافضل مروت پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپکے بیرسٹر گوہر سے کیا اختلافات ہیں؟ آپکی اور بیرسٹر گوہر کی باتوں میں تضاد کیوں ہے؟؟ ہم کس کی بات پر یقین کریں آپکی یا بیرسٹر گوہر کی؟ صحافی نے شیرافضل مروت سے سوال کیا کہ دوران پریس کانفرنس عمیر نیازی کو کیوں اٹھایا گیا؟ شیرافضل مروت سوالات کو گول مول کرگئے۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے مرکزی سیکرٹریٹ میں اجلاس طلب کر لیا .

اسلام آباد میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب سے حکومت تبدیل ہوئی ہے اس کے بعد سے لندن پلان کو رائج کیا گیا ہے، ہم نے تین مرتبہ سپریم کورٹ اور سات مرتبہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ صاف و شفاف انتخابات کروائے، سپریم کورٹ نے الیکشن کروانے کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دی ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق 8 فروری کو ملک بھر میں الیکشن ہونے لازمی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کی پریس کانفرنس دیکھنے کےلئے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں

ان کا کہنا تھا کہ جب سے انتخابات کا سلسلہ شروع ہوا ہے ملک میں ایک پارٹی کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے، سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے لیے کردار ادا کریں، ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ انصاف فراہم کرے گی.