اسرائیلی وزیر اعظم کا یو این اسمبلی سے خطاب،وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت پاکستانی وفد کا واک آوٹ
اردوانٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستانی وفد جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خطاب کے دوران واک آؤٹ کر گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے واک آؤٹ کرنے والوں میں عطا اللہ تارڑ، خواجہ آصف، خالد مقبول صدیقی اور منیر اکرم نمایاں تھے۔
وزیراعظم نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والے اسرائیلی وزیراعظم کے تقریر کے لیے آتے ہی پاکستانی وفد نے واک آؤٹ کیا ۔ ہم اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں بھی فلسطین کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا ۔ pic.twitter.com/PJBPrMXpi4
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) September 27, 2024
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں جنگ کی لپیٹ میں ہے۔یہ بھی بتایا گیا کہ ایران اور دیگر ممالک کے ارکان نے بھی نیتن یاہو کی تقریر کا بائیکاٹ کیا تھا۔وزیر اعظم نے غزہ میں تشدد کی مذمت کی –
عالمی برادری غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے،وزیراعظم شہبازشریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ میں جاری تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک “عظیم المیہ” قرار دیا جہاں فلسطینی بچوں کو زندہ دفن کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں کو جلایا جا رہا ہے۔
“دنیا اس ظلم کو دیکھ رہی ہے،” انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ محض مذمت کافی نہیں ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے فوری عالمی مداخلت کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعظم نے فلسطینی تنازعے کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غزہ میں مصائب کے خاتمے کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ فلسطین کو مستقل رکن کا درجہ دے،یہ دلیل دیتے ہوئے کہ اس سے خطے میں پائیدار امن میں مدد ملے گی۔
دریں اثناء وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر مظالم پر بھارت کو منہ توڑ جواب بھی دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کا عزم بھی کیا۔