اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ڈیسک تفصیلات کے مطابق ہسپانوی حکومت نے ملک کی فٹ بال فیڈریشن کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ یہ فیصلہ فیڈریشن کے سابق صدر لوئس روبیلیز کے ایک سکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ روبیلز کو بدعنوانی کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں ورلڈ کپ فائنل کے بعد اسپین کی کھلاڑی جینی ہرموسو کو اس کی رضامندی کے بغیر بوسہ دینے کے الزام میں بھی مقدمے کا سامنا ہے۔
حکومت کی شمولیت کا مقصد فٹ بال فیڈریشن کے اندر موجود بحران کو حل کرنا اور تنظیم کو نئے سرے سے شروع کرنے کی اجازت دینا ہے۔ کمیٹی کی قیادت مضبوط شہرت کے حامل آزاد افراد کریں گے۔ تاہم، فیفا اور یو ای ایف اے کو اس مداخلت پر تشویش ہے، کیونکہ وہ رکن ممالک سے اپنے معاملات کو آزادانہ طور پر سنبھالنے کی توقع رکھتے ہیں۔
روبیلیز کے دور میں، بدعنوانی کی تحقیقات ہوئیں، جس کے نتیجے میں پولیس کے چھاپے اور فیڈریشن کے دیگر اراکین کو برطرف کیا گیا۔ پیدروہورشہ، جنہوں نے عارضی طور پر روبیلز کی جگہ لی تھی، بھی زیر تفتیش تھی۔ روبیلیز کو مستقل طور پر کامیاب کرنے والا واحد امیدوار ہونے کے باوجود، اس نے جاری تحقیقات کے بارے میں کوئی علم یا ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ سپین نے 2023 میں خواتین کے فٹ بال کا عالمی کپ جیت کر کامیابی حاصل کی تھی اور وہ 2030 میں مردوں کے عالمی کپ کی مشترکہ میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔