Sunday, October 13, 2024
HomeTop Newsخطرناک سموگ نے باغوں کے شہر لاہور کو بند کر...

خطرناک سموگ نے باغوں کے شہر لاہور کو بند کر دیا، ہزاروں افراد بیمار

خطرناک سموگ نے باغوں کے شہر لاہور کو بند کر دیا، ہزاروں افراد بیمار ہوگئے

اردو انٹر نیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) گھنی اور زہریلی دھند نے پاکستان کے لاہور شہر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے .جمعرات کے روز پنجاب کے دل اور باغوں کے شہر لاہور میں خطرناک دھند نے سرکاری حکام کو اسکولوں، بازاروں اور پارکوں کو چار دن کے لیے بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے.پنجاب حکومت نے لاہور کے رہائشیوں کو مجبور کیا کہ اگر وہ باہر نکلیں تو چہرے پر ماسک لگائیں۔

لاہور کے مرکزی میو ہسپتال کے ذمہ داران نے مقامی رہائشیوں کو سموگ سے بچنے کا مشورہ دیا ہے جو ان کے بقول سانس لینے میں دشواری یا انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے۔سانس سے متعلق بیماریوں، آنکھوں میں انفیکشن اور جلد کی بیماریوں میں ہسپتالوں میں پہنچنے سے بچنے کے لیے ماسک پہننا اور گھر میں رہنا دو آسان ترین حل ہیں۔

جبکہ لاہور ٹریفک پولیس سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے باغوں کے شہر کو سموگ فری بنانے کا دعوی کرتے ہیں.

دوسری جانب سموگ کے خاتمے کیلئے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا کریک ڈاؤن جاری ہے.سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی درجنوں گاڑیوں کو پکڑوا دیا گیا .سیف سٹی کیمروں کے ذریعے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو ای چالان جاری کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے.

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) حکومت پنجاب نے سموگ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے .انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس “(ٹیوٹڑ) پر لکھا ہے کہ ان کا ادارہ اور عوام مل کر سموگ کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام ماحولیاتی آلودگی کے خلاف جنگ میں حکومت کا ساتھ دیں ، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہو گی۔ایک ماسک آپ کو ٹائم آؤٹ ہونے سے بچا سکتا ہے.

خیال رہے کہ پنجاب کا دل لاہور جو کبھی اپنی سرسبز و شادابیوں کے لیے باغات کے شہر کے طور پر جانا جاتا تھا، اس کی بڑھتی ہوئی آبادی اب 242 ملین تک پہنچ چکی ہے اور تیزی سے شہر شدید آلودہ ہو چکا ہے۔پاکستان مسلسل دنیا کے آلودہ ترین ممالک میں سے ایک ہے، ہوا صاف کرنے والی کمپنی IQAir نے اپنی تازہ ترین 2022 کی رپورٹ میں اسے تیسرے نمبر پر رکھا ہے.اسی رپورٹ میں لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا۔

جمعرات کو ہوا میں PM 2.5 یا چھوٹے ذرات کا ارتکاز 450 تک پہنچ گیا، جو کہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ زیادہ سے زیادہ اوسط روزانہ کی نمائش سے 30 گنا زیادہ ہے اور اسے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
لاہور کے شہریوں نے “اردو انٹرنیشنل ” کو بتایا کہ موسم ایسا ہے کہ ہر کسی کا گلا اور آنکھیں خراب ہیں اور ہر ایک کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں گندم کی بوائی کے موسم کے آغاز پر فصل کی باقیات کو جلانا آلودگی کی ایک اہم وجہ ہے۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments