مسلم لیگ ن کو آج بھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی، جاوید لطیف
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ن لیگ کو آج بھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی، 2017ء میں جن کرداروں نے فیصلہ لکھوایا ان کرداروں کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف بیانیہ بنایا گیا اور نواز شریف کو چور ڈاکو کہا گیا لیکن نا اہل بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر کیا گیا، پچھلے انتخابات میں نواز شریف کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ سوال کیا جانا چاہیئے تھا، کیا سب کے علم میں نہیں کہ جوڈیشل کمپلیکس پر کیسے حملہ کیا گیا؟ چند صحافیوں نے نواز شریف کے خلاف مہم چلائی کہ وہ چور ہے، آج بھی لیول پلائنگ فیلڈ نہیں ہے اگر لیول پلیئنگ فیلڈ ہوتی تو نواز شریف کے لیے ریڈ کارپیٹ بچھایا جاتا۔
سابق وفاقی وزیر ںے الزام عائد کیا کہ 2018 کا انتخابات ڈیل کے تحت ہوئے، 2017ء کے کرداروں کا سب کو معلوم ہے جس نے فیصلہ سنایا، آج بھی عمران خان کو جیل میں جو سہولیات میسر ہے وہ کسی کو حاصل نہیں، سب کو معلوم ہے 2017ء کا فیصلہ کس نے لکھوایا، جو 2017ء کے کردار ہیں انہیں کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیئے۔
میاں جاوید لطیف نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کا آئین ہونے کے باوجود ناانصافی پر مبنی روایات ملک کو چلا رہی ہیں، آئین پر عمل نہ کیا گیا تو پاکستان حادثے کا شکار ہو سکتا ہے، آج بیرونی دباؤ سے نظام انصاف پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، 16 ماہ کی حکومت کا حصہ نہ بنتے تو اداروں اور عوام کے درمیان تصادم کا خطرہ تھا، نواز شریف پر آج بھی طعنہ زنی کا سلسلہ جاری ہے، نواز شریف نے ملک بچانے کے لیے 16 ماہ کی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا، فیصلہ اس لیے کیا کہ عوام اور اداروں کے مابین خلیج کم ہو، نواز شریف نے لڑائی کی بجائے امن اور مذاکرات کا راستہ اپنایا، تمام سازشوں کی جڑیں عدل کے نظام سے پھوٹتی ہیں، پاکستان میں ایک قانون ہے مگر طبقے دو ہیں۔