پاکستان میں 73 فیصد کاروباری طبقے نے نگراں حکومت سے ناامیدی کا اظہار کردیا
گیلپ اینڈ گیلانی پاکستان کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق کاروباری طبقے کی اکثریت (73 فیصد) نے نئی نگران حکومت کی کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت سے ناامیدی کا اظہار کیا ہے۔ 25 فیصد نے امید افزا قرار دیا ہے۔
اسلام آباد (اردو انٹرنیشنل ) گیلپ & گیلانی پاکستان کے ایک حالیہ سروے کے مطابق 2023 کی تیسری سہ ماہی میں کئے گئے سروے میں کاروباری طبقے کی اکثریت یعنی (73 فیصد) نے نئی نگران حکومت کے کاروباری طبقے کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہونے کے حوالے سے ناامیدی کا اظہار کیا۔
25 فیصد کاروباری ادارے کاروباری مسائل کے حل ہونے کے حوالے سے پرامید نظر آئے، جس کی شرح دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 8 فیصد سے زیادہ ہے۔
سروے میں ملک بھر سے شماریاتی طور پر منتخب کاروباری اداروں سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ ” گزشتہ دنوں میں نئی نگران حکومت آئی ہے۔ کیا آپ امید رکھتے ہیں کہ نئی نگران حکومت کے ذریعے کاروباری طبقے جماعت کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہو گی؟
کیا آپ کو بہت امید ہے ؟ کچھ امید ہے ؟ کوئی خاص امید نہیں یا بالکل امید نہیں ہے ؟ ۔
اس سوال کے جواب میں 4 فیصد کاروباری طبقے اس حوالے سے بہت زیادہ امید رکھتے ہیں کہ نئی نگران حکومت کاروباری طبقے کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوگی
21 فیصد کاروباری ادارے اس حوالے سے کچھ اُمید رکھتے ہیں جبکہ 27 فیصد کاروباری طبقے اس حوالے سے کچھ خاص امید نہیں رکھتے ہیں
46 کاروباری ادارے اس حوالے سے بالکل بھی اُمید نہیں رکھتے ہیں کہ نئی نگران حکومت کاروباری طبقے کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوگی۔
یہ سروے پاکستان کے چاروں صوبوں کی دیہی و شہری آبادی کے 531 کاروباری اداروں سے 5 دسمبر تا 13 دسمبر 2023 تک کروایا گیا۔