امریکہ نے بھارتی شہری پر سکھ علیحدگی پسند کے قتل کی سازش کا الزام لگادیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک ) عالمی خبر رساں ادارے “رائٹرز “ کی خبر کے مطابق مین ہٹن میں” امریکی اٹارنی “ کے دفتر نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے ایک ہندوستانی شہری پر ایک امریکی شہری کے قتل کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس نے سکھوں کے لئے ایک خودمختار ریاست کی وکالت کی تھی.
نکھل گپتا کو چیک حکام نے جون میں گرفتار کیا تھا اور وہ حوالگی کے منتظر ہیں۔ تبصرہ کے لیے ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
مین ہٹن میں اعلیٰ وفاقی پراسیکیوٹر ڈیمین ولیمز نے کہا کہ “مدعا علیہ نے ہندوستان سے یہاں نیویارک شہر میں، ایک ہندوستانی نژاد امریکی شہری کو قتل کرنے کی سازش کی، جس نے عوامی طور پر سکھوں کے لیے ایک خودمختار ریاست کے قیام کی وکالت کی۔
یہ الزامات اس وقت سامنے آئے جب بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ امریکی حکام نے امریکہ میں ایک سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا تھا اور نئی دہلی میں حکومت کے ملوث ہونے کے خدشات پر بھارت کو وارننگ جاری کی تھی۔
اہلکار نے کہا کہ گرپتونت سنگھ پنن، جو کہتا ہے کہ وہ امریکہ اور کینیڈا کے دوہری شہری ہیں، ناکام سازش کا نشانہ تھے۔
استغاثہ نے گپتا کی مبینہ سازش کے ہدف کا نام نہیں لیا، جسے انہوں نے ہندوستانی حکومت کے ایک سرکردہ نقاد کے طور پر بیان کیا جو امریکہ میں قائم ایک تنظیم کی قیادت کرتی ہے جو ہندوستان کے پنجاب کی علیحدگی کی وکالت کرتی ہے۔
“العربیہ نیوز “ کے مطابق اس واقعے کی خبر دو ماہ کے بعد آئی ہے جب کینیڈا نے کہا تھا کہ وینکوور کے مضافاتی علاقے میں جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما، ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے ہندوستانی ایجنٹوں کو جوڑنے کے “معتبر” الزامات تھے، جسے ہندوستان نے مسترد کر دیا ہے۔