جنوبی غزہ : اقوام متحدہ کی پناہ گاہ پر اسرائیلی ٹینک کی گولہ باری ، 9 افراد ہلاک
غزہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کے مرکزی جنوبی شہر خان یونس میں اقوام متحدہ کی پناہ گاہ پر ٹینک کی گولہ باری سے کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں UNRWA کے غزہ کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ X (ٹیوٹر) پر کہا ہے کہ ٹینک کے دو راؤنڈ عمارت سے گرائے گئے جس میں 800 افراد پناہ گزین موجود تھے -اطلاعات کے مطابق اس حملے میں 9 افراد ہلاک اور 75 زخمی ہوئے ہیں.
Update – attack on Khan Younis Training Centre this afternoon – two tank rounds hit building that shelters 800 people – reports now 9 dead and 75 injured@UNRWA and @WHO team trying to reach the centre – agreed upon route with Israeli Army blocked with earth bank #Gaza
— Thomas White (@TomWhiteGaza) January 24, 2024
اسرائیلی فوجی خان یونس میں پی آر سی ایس کے عملے کی نقل و حرکت پر پابندی لگا رہے ہیں: تنظیم
فلسطین ہلال احمر سوسائٹی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے تنظیم کے ہیڈکوارٹر کے اندر اور خان یونس کے ال امل ہسپتال میں اس کی ٹیموں کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔فوجی “عمارت اور ہسپتال دونوں کے ارد گرد نقل و حرکت پر پابندیاں نافذ کر رہے ہیں۔
🚨Urgent: The Israeli occupation is surrounding Palestine Red Crescent teams inside the PRCS headquarters and Al-Amal Hospital in #KhanYounis, enforcing restrictions on movement around both the building and the hospital.
— PRCS (@PalestineRCS) January 24, 2024
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، سولہ بین الاقوامی انسانی اور حقوق کی تنظیموں نے غزہ کے تنازع کو ختم کرنے کے لیے اسرائیل اور فلسطینی مسلح گروپوں کو ہتھیاروں کی منتقلی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں، انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ “غزہ میں بحران کو روکنے اور مزید انسانی تباہی اور شہریوں کی جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے ہتھیار اور گولہ بارود بھیجنا بند کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ “اسرائیل کی بمباری اور محاصرہ شہری آبادی کو زندہ رہنے کی بنیادی باتوں سے محروم کر رہا ہے اور غزہ کو ناقابل رہائش بنا رہا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد “غزہ میں مسلح گروہوں نے اسرائیل میں آبادی کے مراکز پر اندھا دھند راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔